(ڈیلی نیوزآن) اسلام آباد ھائیکورٹ نے بڑے بڑے ھوٹلز کو قرنطینہ بنانے جانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ھائیکورٹ نےھنگامی حالت میں ھوٹلز کو قرنطینہ بنانے کے خلاف درخواست مسترد کر دی اور ساتھ میں لاک ڈاؤن کے دوران شہریوں کو بنیادی اشیاء، کپڑے فرھہم کرنے کی درخواست بھی مسترد کر دی ھے۔
عدالت نے دونوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنایا گیا۔ درخواست پر سماعت اسلام آباد ھائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔
نجی ہوٹل کی جانب سے ایڈوکیٹ سکندر بشیر عدالت کے رو برو پیش ھوئے اور اپنے تحفظات سے عدالت کو آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ قرنطینہ سنٹر بنانے کے بعد کون اس ھوٹل میں آئے گا۔ حکومت نجی پراپرٹی کے بجائے وزیراعظم کا گھر استعمال کیوں نہیں کرتی۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عوامی تحفظ کی بات ھو تو اس کے لیے حکومت میرا گھر بھی استعمال کر سکتی ھے۔ حکومت جو کر رھی ھے عوام کے تحفظ کے لیے کر رھی ھے۔ عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ھے۔
دلائل مکمل ہونے پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ آج سنا دیا گیا ہے۔