کچھ دن پہلے پاکستان کے بہت بڑے عالم اور ایک سیاسی شناخت رکھنے والے مولانا سمیع الحق کو اس وقت شھید کر دیا جب وہ اپنے آبائی گھر اکوڑہ خٹک سے راولپنڈی مظاہرین اور حکومت کے درمیان ہونے والے مزاکرات میں شامل ہونے کیلئے تشریف لائے تھے.
پولیس کو جاری تفتیش سے پتیہ چلا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے خآص معتمد جو ان کی خدمت پر معمور ہوتے تھے وہ مولانا کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر باہر کے دروازے کو تالہ لگا کر گھر سے باہر گئے تھے اور جب وہ واپس آئے تو مولانا کو ان کے کمرے میں خون میں لت پت پایا.
کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا ہسپتال میں پہنچنے سے پہلے ہی اس دنیا سے جا چکے تھے اور کچھ کا کہنا ہے کہ مولانا کی وفات خون کے زیادہ بہاؤ کی وجہ سے ہوئی ہے.
ایک بات اور جو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ جس دن مولانا کی شھادت ہوئی اس دن حکومت نے دھرنے کی وجہ سے پاکستان کے بڑے شہروں میں موبائل سروس بند کر رکھی تھی اس وجہ سے بھی مولانا کسی کو فون نہ کر سکے
Load/Hide Comments