taliban reject kabul offer to establish office but global recognition

طالبان نے افغان صدر کی پیش کیش کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو پیش کش کی ہے کہ وہ افغانستان میں جہاں چاہیں اپنا آفس کھول سکتے ہیں جس کیلئے افغانستان حکومت انہیں مکمل تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے.

تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کے پائیدار اور پر امن حل کیلئے طالبان کو افغانستان میں کہیں بھی آفس کھولنے کیلئے مکمل تعاون فراہم کرنے پر تیار ہیں جس پر طالبان کے دوحہ میں موجود دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے اشرف غنی کی اس آفر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کو دفتر کھولنے کیلئے اشرف غنی سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اشرف غنی کا یہ بیان افغان امن عمل کو سبوتاذ کرنے کی کوشش ہے طالبان جب چاہیں گے افغانستان میں اپنا دفتر کھول لیں گے.

مزید بات چیت کرتے ہوئے سہیل شاہین نے کہا کہ ابھی طالبان کے دوحہ میں موجود دفتر کو عالمی سطح پر قبول کیا جائے جس کے بعد طالبان کسی اور انتخاب کے بارے میں سوچیں گے جب تک طالبان کی حقیقت کو عالمی سطح پر قبول نہیں کیا جاتا اس وقت تک طالبان کسی بھی طرح کی بات پر آمادہ ہونے کو تیار نہیں اگر عالمی طاقتیں افغانستان میں پائیدار امن کیلئے سنجیدہ ہیں تو انہیں ہماری شرائط اور مطالبات پر آ کر بات کرنا ہو گی اس کیلئے طالبان ہر وقت تیار ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں