پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے گذشتہ چند روز کے دوران شائقین کرکٹ کو موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ اوپنرز، مڈل آرڈر بیٹسمین، فاسٹ اور سپن بولرز کی جوڑیاں بنائیں۔ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال اور لاک ڈاؤن کے دوران پی سی بی کی یہ سوشل میڈیا سرگرمی آل راؤنڈرز کے چناؤ تک پہنچی تو بڑی تعداد میں صارفین موجودہ وزیراعظم عمران خان اور شاہد آفریدی کی جوڑی بنانے کے خواہشمند دکھائی دیے۔ اس ویڈیو میں ہم آپ کو دیکھائیں گے کے ان دونوں کی جوڑی عوام کو کس قدر پسند ہے۔
ناظرین پی سی بی کی جانب سے سوشل میڈیا صارفین کو مشتاق محمد سے محمد حفیظ تک 12 مختلف کھلاڑیوں میں سے ‘ڈریم پیئر’ کے انتخاب کا آپشن دیا گیا تھا۔ اور ہم آپ کو بتاتے چلیں کے آل راؤنڑز کے ڈریم پیئر سے متعلق اپنی پسندیدگی کا اظہار کرنے والوں میں کرکٹ کے عام شائق ہی نہیں بلکہ سابق اور موجودہ کرکٹرز، تجزیہ نگار اور دیگر اہم شخصیات بھی شامل رہیں۔
مانی نامی صارف نے اپنی ڈریم جوڑی کا انتخاب کیا تو اس کے لیے فہرست میں دیے گئے نام منتخب کرنے کے بجائے ’موجودہ وزیراعظم اور مستقبل کے وزیراعظم‘ کی اصطلاحیں استعمال کیں۔ اپنی بات مزید واضح کرنے کے لیے انہوں نے ’فیوچر پی ایم‘ کے ساتھ (شاہد) آفریدی لکھا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے عبدالرزاق اور اظہر محمود کا ڈریم پیئر بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں پاکستان کے بہترین آل راؤنڈرز رہے ہیں۔ ان کی جانب سے پاکستان کے لیے پیش کی گئیں کچھ پرفارمنسز ایسی تھیں جنہیں بھول نہیں سکتا۔‘وہاب ریاض کے انتخاب پر متعدد صارفین نے اعتراضات کیے اور مختلف وجوہات کی بنا پر وہاب کو آمادہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ اپنی رائے بدل دیں تاہم وہ ڈریم پیئر پر ڈٹے رہے۔ صارفین کی خاصی تعداد ان سے متفق بھی دکھائی دی۔
عرفا فیروز ذکا اپنے انتخاب کے ساتھ سامنے آئے تو انہوں نے اس کی وجوہات بھی بیان کیں۔
پانچ کھلاڑیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’عمران خان پاکستان کرکٹ کے اکلوتے آل راؤنڈر ہیں جنہوں نے اپنی پوری صلاحیت کا استعمال کیا۔ شاہد آفریدی اور وسیم اکرم اپنا بیٹنگ ریکارڈ مزید بہتر کر سکتے تھے۔ اظہر محمود اور عبدالرزاق سب سے زیادہ نظرانداز ہونے والے آل راؤنڈرز رہے، ایسا شاید آفریدی کے غلبے کی وجہ سے تھا۔‘
پاکستانی کرکٹر فیصل اقبال گفتگو کا حصہ بنے تو انہوں نے ایک کے بجائے دو جوڑیاں بنا ڈالیں۔ پہلی میں ان کا انتخاب عمران خان اور شاہد آفریدی رہے جبکہ دوسری جوڑی کے لیے انہوں نے وسیم اکرم اور مشتاق محمد کو اکٹھا دیکھنے کی خواہش ظاہر کی۔
سابق کپتان اور کرکٹ مبصر راشد لطیف نے وزیراعظم عمران خان اور شاہد آفریدی کی جوڑی دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
کئی صارفین نے ان کے انتخاب سے اتفاق کیا تو کچھ ایسے بھی تھے جو راشد لطیف کو ان کی ماضی کی باتیں دلاتے رہے۔
پاکستان کرکٹ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اسے ہر دور میں بیٹنگ اور بولنگ آل راؤنڈرز میسر رہے ہیں۔ متعدد ایسے کھلاڑی بھی قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں جو وکٹ کیپنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ کے شعبے میں بھی اپنا لوہا منوا چکے ہیں۔
ناظرین اس جوڑی میں اطلاعات کے مطابق عمران خان کا تعلق، کرکٹ سے وابستہ خاندان سے تھا- انہوں نے تعلیم لاہور کے ایچیسن اسکول سے حاصل کی اور بعد میں ماسٹر ڈگری کے حصول کر لئے آکسفورڈ چلے گۓ۔ انہوں نے اپنا پہلا ٹیسٹ 1971 میں انیس سال کی عمر میں کھیلا، جس میں کوئی خاص قابل ذکر کارنامہ انجام نہ دیا اور بڑی جلدی ہی بھلا دے گۓ- لیکن پھر 1974 میں واپس ٹیم میں بلاۓ گئے- کپتان مشتاق کی نگرانی اور اپنے ساتھی فاسٹ بولر، سرفراز نواز کی سرپرستی میں عمران ایک اچھے فاسٹ بولر کی حیثیت سے ابھرے۔ اس کے علاوہ شاہد افریدی نے 1996 میں اپنا کریر سٹارٹ کیا اور آل راونڈر بن کر ابھرے۔ اُن کا 37 گیندوں پر سینچری بنانے کا ریکارڈ پوری دنیا میں مشہور ہے۔
آپ ان دونوں کی جوڑی کے حوالے سے جو بھی رائے رکھتے ہیں ہمیں کمنٹ میں ضرور اگاہ کریں۔