غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ اب افغانستان میں اپنی شکست کو واضح دیکھ چکا ہے لیکن اس ھوالے سے وہ انخلا کا کوئی باضابطہ طریقہ چاھتا ھے جس کیلئے پہلے مذاکرات اور اب چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ کا یہ کہنا کہ افغانستان میں طالبان کی مضبوط پوزیشن کو ہمیں تسلیم کرلینا چاہئے اور فوجی آپریشن کے ساتھ معاشی دباؤ اور مذاکرات کے ذریعے قیام امن کی کوشش کرنی چاہئے۔
امریکی جنرل جوزف نے کہا ہے کہ امریکا اپنے اتحادی کے ساتھ مل کر طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں، اگر طالبان بات چیت کے لیے تیار ہوجاتے ہیں تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔
واضح رہے کہ افغان مذاکرات کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کے وفد، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ دوسری اہم ملاقات دبئی میں کی تھی۔
Load/Hide Comments