no-jem-camps-in-pakistan-indian-propaganda-of-air-strike-has-been-rejected

بلی کو خواب چھیچھڑوں کے، بھارت کا پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ مسترد

لاہور نیوز آن: پااکستان نے بھارت کا پاکستان کے علاقے بالاکوٹ مظفرآباد سیکٹرمیں سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ مسترد اور موثر جواب دینے کا اعلان.

تفصیلات کے مطابق آج صبح بھارتی میڈیا نے دعویٰ کر دیا کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کرتے ہوئے ہزار کلوگرام دھماکہ خیز مواد گرا کر جیش محمد کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے جس میں 300 سے زائد مسلح دھشتگرد ہق گئے ہیں.

بھارت کے اس بھونڈے پروپیگینڈہ کے جواب میں پاکستان میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس کی مکمل تردید کرتے ہوئے بتایا کہ کل رات بالاکوٹ کے مقام پر مظفرآباد سیکٹر سے بھارتی فضائیہ نے گھسنے کی کوشش کی لیکن ہاکستان کی فضائیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دشمن کو بھاگنے پر مجبور کر دیا جس کے نتیجے میں بھارت کے جنگی جہازون نے پے لوڈ کو بالاکوٹ کے ویران علاقے میں‌ گرا دیا جس کے نتیجے میں کسی جانی اور مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے.

اس حوالے سے مزید انہوں نے بتایا کہ بھارت کے سر پر جنگی جنون سوار ہے اور وہ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے اس خطے کو جنگی جنوں کا نشانہ بنا رہا ہے جو کسی طور پر اس خطہ اور خاص طور پر بھارت کے لئے کبھی فائدہ مند نہیں ہو گا.

اس حوالے سے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت اس وقت جنگی جنون میں مبتلا ہے اور وہ اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے اس پورے خطے کو جنگی جنون کا شکار کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے بھارت یہ سب حرکتیں کر رہا ہے. پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور اس حوالے سے کبھی بھی جذباتی اقدامات نہیں کرے گا لیکن بھارت یہ یاد رکھے کہ اس نے اپنے اس جنگی جنون میں اب پاکستان کو جواب دینے کا قوی جواز مہیا کر دیا ہے اور پاکستان اس حوالے سے جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے.

دوسری طرف انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس معاملے کو عالمی برادی کے سامنے رکھے گا اور بھارت کے ان بھونڈے اقدامات کو دنیا کے سامنے آشکار کرے گا

وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ او آئی سی کے اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج کو بطور مہمان خصوصی بلانا کسی طور بھی مناسب نہیں ہے کیونکہ او آئی سی ایک مسلم ممالک کا پلیٹ فارم ہے اور کسی بھی رکن ملک کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے ملک کو مدو نہیں کیا جا سکتا پاکستان نے اس حوالے سے یو اے ای اور سعودی عرب سے با ضابطہ بات بھی کی ہے اور باقی ممالک سے بھی کرے گا…

اپنا تبصرہ بھیجیں